Anjulika
Music Created By UdioMusic AI
Anjulika
2024-12-01 07:55:26
Anjulika
2024-12-01 07:55:26
Lyrics
[Verse 1]
رات کی خاموشی میں، آواز سنی تم نے،
میٹھا تھا مگر دل کو چُھب گیا تھا یہ فہم۔
انجلیکا، آنکھیں ہیں سرد،
اس کے راز ہیں گہرے، اور دل پر ایک بوجھ۔
[Chorus]
انجلیکا، سایہ سا ہے اس کا،
خوف کی سرگوشی، موت کا نشان ہے اس کا۔
دیواروں سے گزر کر وہ آئی،
خوابوں میں ڈوبی، ایک خوف کی لائی۔
[Verse 2]
کبھی تھی لڑکی، دل کی تھی صفا،
مگر اندھیروں نے چھین لیا تھا، اس کا بچا ہوا۔
اب وہ سڑکوں پر، رات کی ہواؤں میں،
دیکھتی ہے وہ، لوگوں کے خوف میں۔
[Chorus]
انجلیکا، سایہ سا ہے اس کا،
خوف کی سرگوشی، موت کا نشان ہے اس کا۔
دیواروں سے گزر کر وہ آئی،
خوابوں میں ڈوبی، ایک خوف کی لائی۔
[Outro]
وہ پاس ہے، تم نہیں جان پاؤ گے،
اس کی سانسیں تمہارے گلے میں باندھ جائیں گی۔
نہ دکھائی دے، پھر بھی تمہیں چُھپ جائے،
[Ending]
(乐器演奏)
Style of Music
horror